Tuesday, 26 November 2024
  1. Home/
  2. Abdullah Tariq Sohail/
  3. Corona Ki Aarr Mein Islam Par Hamlay

Corona Ki Aarr Mein Islam Par Hamlay

کرونا کی آڑ میں سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں نے باقاعدہ اسلام پر حملے شروع کر دیے ہیں۔ کچھ افراد نے لکھا تم تو کہتے تھے، کعبہ کا طواف جس دن رکا، زمین آسمان کی گردش رک جائے گی۔ کچھ بھی نہیں ہوا۔ یہ بھی ایک طریقہ واردات ہے کہ "دشمن" کی طرف ایک ایسا کمزور اور مضحکہ خیز دعویٰ منسوب کر دو جو اس نے کیا ہی نہیں، پھر اس دعوے کے پرخچے اڑا دو۔ طواف کعبہ رکنے سے زمین و آسمان کی گردش رکنے یا قیامت آ جانے کا کوئی دعویٰ اسلام نے کیا ہی نہیں۔ یہ ان بدقسمت لوگوں نے جان بوجھ کر گھڑا ہے۔ اس کے برعکس، طواف کعبہ معطل ہونے کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں یزیداور حجاج بن یوسف کے حملوں میں یہ طواف رکا اور پھر قرامطہ نے حملہ کر کے پورا خانہ کعبہ ہی مسمارکر دیا، حجر اسود بھی اٹھا لے گئے اور برسہا برس تک طواف ہی نہیں، حج بھی رکا رہا۔ قبل از اسلام بھی خانہ کعبہ کی تباہی کی روایات موجود ہیں مثلاً طوفان نوح۔ کعبے کی عمارت کو کبھی نقصان نہیں پہنچے گا۔ ایسی کوئی بات کہیں نہیں آئی۔ خانہ کعبہ کی حالیہ ویرانی کے مناظر دیکھ کر دنیا بھر کے مسلمان روتے ہیں۔ سینکڑوں سال سے طواف کعبہ ایک لمحے کے لئے نہیں رکا۔ کرونا کی وبا جب تک ہے، یہ تلخ مناظر دیکھنے پر سب مجبور ہیں۔ علاوہ ازیں ایک حدیث میں فرمایا کہ قیامت سے پہلے حج موقوف ہونے کا سانحہ ہو گا۔ ایک بار تو قرامطہ کے دور میں ایسا ہو چکا ہے۔ حدیث سے واضح نہیں کہ ایسا ایک بار ہو گا یا زیادہ مرتبہ۔

ایک اور حملہ آور نے عجوہ کھجور پر بغض نکالا ہے۔ لکھا، کہاں گئی اب تمہاری عجوہ کھجور۔ لاحول ولا۔ یہ بھی اسی کاریگری کا نمونہ ہے۔ عجوہ کے بارے میں حدیث اسے دل کے مرض میں موثر ہونے کا بتاتی ہے۔ وبا کا علاج ہونے کا دعویٰ کہیں نہیں ہے۔ بدقسمتی سے ایسے حملہ آور عیسائی یا ہندو نہیں ہیں۔ مسلمان گھروں میں پیدا ہونے والے لوگ ہی ہیں۔ لیکن جیسا کہ ان کی تحریریں بتا رہی ہیں یہ اسلام سے ناطہ توڑ چکے ہیں۔

ساتھ ہی پیش گوئیوں کا ذکر بھی چل نکلا ہے۔ کچھ افراد یورپ کے مجذوب ناسڑے ڈیمز کی پیش گوئیاں نکال کر لا رہے ہیں کہ اس نے کرونا کی پیش گوئی کر دی تھی۔ زبردستی مطلب نکالنے والی بات ہے۔ ناسڑے ڈیمز کی بڑی حکمت عملی سے سچابنا کر دکھانے کی کوشش پہلے بھی کئی بار کی گئی۔ لیکن مبہم سے فقروں کے اندر سے ٹھیک ٹھیک واقعات نکالنے کی کوشش کچھ عرصہ بعد ہی ناکام ہو جاتی رہی۔ ٹرمپ صدارتی الیکشن جیتے تو کہا ناسٹرے ڈیمزنے پہلے ہی بتا دیا تھاناسٹرے ڈیمز کی پیش گوئی کے مطابق ایک شخص فوجوں کا سربراہ بن جائے گا۔ اس میں ٹرمپ کہاں سے آ گیا۔ اسی پیش گوئی میں ہے کہ یہ شخص جنگ باز ہو گا۔ ٹرمپ جیسا بھی بڑا ہو، وہ جنگ باز نہیں۔ اس نے پہلے سے موجود عالمی تنازعات میں امریکی شرکت کم کی ہے۔

غنیمت ہے یار لوگ وبا کے حوالے سے شاہ نعمت ولی کی کوئی پیش گوئی نہیں لائے۔ شاید آج کل میں لانے والے ہوں۔ شاہ نعمت ولی 14 ویں صدی کے صوفی بزرگ ہیں اور ان کی کئی کرامات مشہور ہیں۔ ان کا ایک قصیدہ بہت مشہور ہے لیکن یار لوگوں نے ہر بڑے سانحے پر جعلی اشعار گھڑ کر ان سے منسوب کر دیے۔ برصغیر کی آزادی کے وقت پہلی جعلسازی کی گئی۔ ایک ایسا قصیدہ سامنے آیا جس میں تمام مغل بادشاہوں کے نام موجود تھے، مغل اعظم کا ذکر تھا اور پاکستان کے قیام کا بھی۔ یہاں تک کہ یہ بھی لکھ دیا کہ نظام حیدر آباد ہندوئوں سے جنگ کے لئے تلوار اٹھا لے گا۔ اس پر اعظم گڑھ کے مشہور جریدے "معارف" نے فروری 1948ء میں مضمون چھاپا کہ شائع ہونے والا سارا قصیدہ جعلی ہے۔ 1971ء میں پاکستان دولخت ہوا تو جسارت کراچی اور مشرق نے پھر ایک جعلی قصیدہ چھاپ دیا جس میں پاکستان ٹوٹنے کا واضح ذکر تھا اور یہ بھی کہ افغان نکلیں گے اور بھارت فتح کر لیں گے۔ نائن الیون کے بعد اس جعلی قصیدے میں اضافہ کیا گیا اور ظاہر کیا گیا کہ طالبان کی فوجیں اٹک کے راستے آئیں گی اور دہلی کو قبضے میں لے لیں گی۔ طالبان کو تو اب افغانستان میں بھی ان کی مرضی کا حصہ ملنے سے رہا۔ شاہ صاحب کا اصل قصیدہ بہت مختصر ہے اور محفوظ ہے اور اس کی نقل میرے پاس بھی ہے۔ ایسی جعلی پیش گوئیاں جھوٹی نکلتی ہیں تو مذکورہ بالا گمراہ عناصر کو اسلام پر حملہ کرنے کا موقع مل جاتا ہے۔ ہر قوم نے جنگی چال کے طور پر پیش گوئیوں کا ہتھیار استعمال کیا۔ اموی خلافت کے خلاف عباسیوں اور علویوں کی تحریک کے دوران خراسانی لوگ ان کے ساتھ تھے۔ انہوں نے اندر ہی اندر زبردست تیار کی اور پھر ایک مقدس پیش گوئی بھی گھڑ کر پھیلا دی کہ اس طرح کے لوگ نکلیں گے۔ تحریک کامیاب ہوئی یہ الگ بات ہے کہ عباسیوں نے علویوں سے دغا کر ڈالی۔

پیش گوئیوں کے بارے میں ایک بات قطعی سمجھنے کی یہ ہے کہ نجومی یا جوتشی اپنے علم میں کتنے ہی راسخ ہوں، وہ افراد کے بارے میں تو سچی پیش گوئی کر سکتے ہیں (ہمیشہ نہیں، کبھی کبھار) قوموں کے بارے میں پیش گوئی کرنا ان کے لئے ممکن نہیں۔ کائروCairoنے بعض اوقات کسی شخص کی موت کی تاریخ اور وجہ تک صحیح بتا دی لیکن اس کی اکثر پیش گوئیاں غلط نکلیں۔ جین ڈکسن کا بہت شہرہ رہا، لیکن ریکارڈ نکالئے اس کی اکثر پیش گوئیاں اس کا مذاق اڑا رہی ہیں۔ برطانوی ساحر الیسٹر کرائولی اپنی موت کے زمانے سے لاعلم تھا اور اس کے اکثر دعوے غلط نکلے۔ بہرحال، اس میں کوئی شک نہیں کہ سحر اور جادو کا اس سے بڑا علمی اور عملی ماہر کوئی اور نہیں ملتا۔

Check Also

Pakistan Par Mumkina Dehshat Gardi Ke Saye

By Qasim Imran