Wednesday, 27 November 2024
  1. Home/
  2. Abdullah Tariq Sohail/
  3. Dharne Se Kya Darna

Dharne Se Kya Darna

کچھ لوگوں کو خورشید شاہ کی گرفتاری پر حیرت ہوئی ہے۔ وہ پوچھتے ہیں کہ جب پیپلز پارٹی نے چند دن پہلے متعلقہ حلقوں کو یقین دلا دیا تھا کہ وہ مولانا کے دھرنے میںشریک نہیں ہو گی تو پھر اس کے رہنما کیوں گرفتار کئے جا رہے ہیں۔ اس سوال کا ٹھیک جواب تو متعلقہ حلقے ہی دے سکتے ہیں لیکن بظاہر یہ لگتا ہے کہ نیب نے احتیاط ماتقدم سے کام لیا ہے۔ کیونکہ کیا پتہ، کل کلاں کو ہفتہ عشرے بعد کو پیپلز پارٹی کی نیت بدل جائے۔ چنانچہ اسے "نیک نیتی" پر قائم رکھنے کے لئے گرفتاریاں ضروری ہیں اور جاننے والے جانتے ہیں کہ نیب کے حکام سر سے لے کر پائوں تک احتیاط کا نمونہ ہیں۔ مزید گرفتاریاں بھی ہو سکتی ہیں۔ اگرچہ نتیجہ الٹا بھی ہو سکتاہے کہ پیپلز پارٹی غصے میں آ کر دھرنے کا حصہ بن جائے لیکن احتیاط کے ساتھ خطرات تو مول لینا ہی پڑتے ہیں۔ ٭٭٭٭٭خورشید شاہ کو مشکوک اثاثوں پر پکڑا گیا ہے۔ پچاس برس پہلے وہ میٹر ریڈر تھے، اتنی کم مدت میں وہ ارب پتی کیسے بن گئے، ملیں، بنگلے، جائیدادیں بنا لیں۔ ظاہر ہے، کمائی کے ذریعے ناجائز ہی ہوں گے۔ ٭٭٭٭٭نیب حلال کمائی پر کبھی میلی نظر نہیں ڈالتا جیسے کہ پشاور کی میٹرو، پختونخواہ کا مالم جبہ، بلین ٹری سونامی کے حلال بلینز، خسرو بختار کی ایک روپے سے ایک ارب کمانے کی حلال کمائی، سنا ہے موجودہ وزیر اعلیٰ پنجاب بھی حلال کمائی کی بابرکت شاہراہ پر سبک خرامی کر رہے ہیں۔ اللہ کرے زود حلال اور زیادہ۔ ٭٭٭٭٭یہ ضمنی باتیں ازراہ بیچ میں آ گئیں۔ اصل بات ان دنوں یہ ہے کہ سرکار دھرنے سے پریشان ہے۔ حالانکہ پریشان نہیں ہونا چاہیے۔ سرکاریں دھرنوں سے نہیں گرا کرتیں۔ نواز حکومت کے خلاف کتنے مہینے دھرنا ہوا، نہیں گری، اقامہ برآمد کرنا پڑا۔ عمران کی سرکار کو بھی دھرنے سے نہیں ڈرنا چاہیے، البتہ اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ کہیں اقامہ جیسی کوئی شے برآمد نہ ہو جائے۔ ہمارا ملک اس قسم کی "برآمدات" کے لئے زرخیز ہے۔ کیا پتہ کیا شے کب کہاں سے کیسے برآمد ہو جائے۔ ٭٭٭٭٭پریشانی کا مظہر یہ خبریں بھی ہیں کہ حکومت نے سعودی عرب سے رابطہ کیا ہے کہ مولانا پر اخلاقی دبائو ڈالے۔ یا مظہر العجائب۔ فضل الرحمن پر سعودی دبائو۔ یہ تو ویسے ہی ہے جیسے کوئی کہے، ایرانی صدر روحانی امریکی صدر ٹرمپ سے رابطہ کریں اور انہیں کشمیر پر کردار ادا کرنے کے لئے آمادہ کریں۔ ایک زمانہ تھا پاکستان سارا ہی سعودی عرب کے زیر اثر تھا۔ شاہ فیصل شہید کے زمانے میں سعودی سرکارسے پیپلز پارٹی کی بھی اتنی ہی گاڑھی بنتی تھی جتنی کہ جماعت اسلامی کی۔ پھر شاہ شہید کر دیے گئے۔ بھٹو کو پھانسی ہو گئی۔ زمانہ اور آگے بڑھا۔ اخوان المسلمون سے دشمنی بڑھی تو سعودیہ نے جماعت اسلامی کو بھی بلیک لسٹ کر دیا۔ نواز شریف آنکھ کا تارا تھے۔ لیکن اب داخل زنداں ہیں۔ ٭٭٭٭٭وزیر خارجہ نے فرمایا مولانا سے زیادہ مسئلہ کشمیر کون جانتا ہے۔ وہ دھرنا مت دیں۔ یعنی دھرنا ہوا تو کشمیر آزاد نہیں ہو سکے گا۔ مولانا کو چاہیے کہ وہ دھرنا منسوخ کر دیں لیکن پہلے قریشی صاحب سے پکے کاغذ پر پکی پینسل سے لکھوا لیں کہ پھر وہ کشمیر آزاد کرائیں گے۔ ایسا نہ ہو وہ یوٹرن لے لیں۔ دھرنا بھی نہ ہو اور کشمیر بھی جوں کا توں رہے۔ ٭٭٭٭٭دھرنے سے حکومت کے حامی، امریکہ پرست محررین کرام بھی پریشان ہیں۔ ایک کے بعدایک نمک پارہ آ رہا ہے کہ مولانا نے یا ان کے بڑوں نے پاکستان کی مخالفت کی تھی، ان کے دھرنے کو روکا جائے۔ محررین کرام کو یہ بات بھلائے سے نہیں بھولتی کہ مولانا کے بڑوں نے سرکار انگلیشہ کی مخالفت کی تھی۔ ٭٭٭٭٭پنجاب کی وزیرۂ صحت نے کینسر کے مریضوں کو دوائوں کی فراہمی بند کر دی ہے۔ سابق ناہنجار حکومت یہ دوائیں مفت دیتی تھی۔ خبر ہے کہ مریضوں اور ان کے لواحقین نے جھولیاں بھر بھرکر وزیرہ صحت اور ان کے تبدیلی مآب قائد کو دعائیں دی ہیں۔ ٭٭٭٭٭پولیو دس برس پہلے ختم ہوتا جا رہا تھا، پھرپولیو واپس آ گیا۔ سال بھر سے تبدیلی سرکار پنجاب پر بھی نافذ ہو گئی ہے یہ مرض یہاں بھی پھل پھول پھیل رہا ہے اور پختونخواہ میں تو اس کا موسم بہار ہے۔ بل گیٹس کا بیان سامنے آیا ہے کہ پاکستان کا پولیو افغانستان میں بھی پھیل سکتا ہے۔ تبدیلی مآب نے کہا تھا، ہم آئیں گے تو اتنی پیداوار ہو گی کہ باہر بھی بھیجیں گے۔ سچ فرمایا تھا۔ ٭٭٭٭٭

Check Also

Pakistan Par Mumkina Dehshat Gardi Ke Saye

By Qasim Imran