Janubi Punjab Ki Terhi Kheer
Abdullah Tariq Sohail92 News698
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری انتخابی دورے پر ہیں سندھ میں تو ہر جگہ ان کے استقبال اور جلسوں نے بے نظیر شہید بلکہ بھٹو کی یاد تازہ کر دی ہے۔ 2013ء کے الیکشن میں پیپلز پارٹی سندھ میں اتنے بڑے بڑے جلسے نہیں کر سکی تھی ان حالیہ جلسوں میں بعض تو بے مثال تھے عمران خان کراچی کے دورے پر ہیں اور ان کے استقبالی جلوس اور جلسے دیکھ کر عدشت کو دیکھ کر گھر یاد آیاکی منظر نگاری سمجھ میں آ گئی۔ بعض مقامات پر تو ان کا استقبال ایسا ہوا کہ لالے پڑ گئے کا محاورہ بھی سمجھ میں آ گیا۔ میڈیا نے یہ مناظر نہیں دکھائے کہ اجازت نہیں ہے۔ خیر بات بلاول کی ہو رہی تھی۔ کل ہی ایک سروے رپورٹ آئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کا ووٹ بنک 45فیصد کے لگ بھگ ہے۔ یہ سارے سندھ کا ذکر ہے کراچی حیدر آباد کو الگ کر لیں تو دیہی سندھ میں پیپلز پارٹی کو کم و بیش 65سے 70فیصد تک عوام کی حمایت حاصل ہے۔ گویا اندرون سندھ سارے مخالف اکٹھے ہو جائیں تب بھی میدان پیپلز پارٹی کے ہاتھ میں رہے گا اندرون سندھ جی ڈی اے بن چکا ہے جسے بلاول نے کٹھ پتلی اتحاد کہاہے اپنی خاص اور روایتی سیٹوں پر جن کی تعداد چار سے پانچ تک ہے اسے کامیابی مل بھی جائے گی۔ ٭٭٭٭٭بلاول کے خطابات سے لگتا ہے کہ اپنے پاپا جانی کی سیاست سے خود کو دور رکھنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ وفاداریاں تبدیل کرانا اچھی بات نہیں اپنی حدود میں رہا جائے کسی کو تھپکی دینے سے بات نہیں بنے گی۔ ہمارے امیدواروں کو ہر جگہ دھمکایا جا رہا ہے۔ بظاہر ان کا مخاطب محکمہ زراعت ہے۔ باتیں ان کی ٹھیک ہیں لیکن یہ ٹھیک باتیں وہ تب بھی کرتے جب ان کے پاپا جانی سینٹ الیکشن میں محکمہ زراعت کے "کامدار" کی ذمہ داری نبھا رہے تھے تو زیادہ ٹھیک ہوتا۔ اس وقت بلاول خاموش رہے اور پاپا جانی شیر ہو گئے۔ شاید بلاول کو بھی تب یہ امید رہی ہو گی کہ وعدے کے مطابق جنوبی پنجاب کی کھیتی مفت ہاتھ آئے تو برا کیا ہے۔ وہ کھیتی تو گئی اور جب اس کا یقین ہو گیا تو اچھی باتیں یاد آ گئیں۔ خیر کوئی بات نہیں اچھی بات جب بھی یاد آئے اچھی بات ہے۔ ٭٭٭٭٭جنوبی پنجاب کی کھیتی بہرحال ٹیڑھی کھیر بنی ہوئی ہے۔ جنوبی صوبے کی چال چلی الٹی پڑی تو الیکٹیبلز کو چارہ دکھایا۔ چارے نے ان کا دل لبھایا کچھ پیپلز پارٹی کے اور بہت سے مسلم لیگ کے دام میں آ گئے لیکن بات نہیں بن رہی۔ جنوبی پنجاب میں مسلم لیگ(ن) کے ووٹ بنک کا تازہ ترین اندازہ 49فیصد کا ہے اسے مات دینا اصولی طور پر بالکل آسان ہے۔ سادہ سی ترکیب ہے سارے مخالف اکٹھے کر لیے جائیں 51فیصد ہو جائیں گے اور 51فیصد بہرحال 49فیصد سے بقدر دو فیصد زیادہ ہوتے ہیں لیکن سارے مخالف اکٹھے کیسے ہوں گے؟ پیپلز پارٹی کا اس علاقے میں دس فیصد ووٹ بنک تھا، 5فیصد پیارے خاں کی پارٹی کو پیارا ہوا، باقی اب صرف پانچ فیصد رہ گیا۔ مان لو پاپا جانی یہ پانچ فیصد پیارے خاں کی جھولی میں ڈال دیتے ہیں تو یہ ملا کر 34فیصد ہو جائیں گے(پیارے خاں کو جنوبی پنجاب میں 29فیصد کی حمایت ہے) لیکن مجلس عمل کو کیسے ملائیں گے جس کا اس علاقے میں 5فیصد سے کچھ زیادہ ہی ووٹ بنک ہے تحریک لبیک اور کالعدم لشکر طیبہ کو ملا کر بھی بات نہیں بنتی۔ ٭٭٭٭٭جنوبی پنجاب سے مسلم لیگ کے ایک امیدوار کہ نام میں ان کے گورچانی آتا ہے، ٹکٹ لینے کے بعد جیپ میں جا بیٹھے اور لیگ کو اس کا ٹکٹ واپس کر دیا ان کے ساتھ دس اور بھی تھے جنہوں نے لیگ سے ٹکٹ لے کر واپس کئے گویا ایک قابل داد و تحسین چال چل کے مسلم لیگ سے گیارہ سیٹیں بلا مقابلہ ہی لے لی گئیں۔ خیر ان گورچانی صاحب نے ایک عوامی اکٹھ میں اپنے فیصلے کی وضاحت کی کہ کچھ ختم نبوت والا مسئلہ تھا کچھ دوستوں کا مشورہ تھا اس لیے آزاد الیکشن لڑ رہا ہوں لیکن ہوں میں مسلم لیگی، جیت کر سیٹ نواز شریف کو پیش کردوں گا۔ کچھ یاد آیا؟ یہی بات پنڈی والے شیخ رشید نے پرویز مشرف کے دور میں کہی تھی یہ کہ دو سیٹوں پر لڑ رہا ہوں، جیت کر نواز شریف کے قدموں میں ڈال دوں گا۔ چنانچہ لیگی ووٹروں نے ووٹ دیا وہ جیت گئے اور جیتنے کے بعد دونوں سیٹوں سمیت مشرف کے بوٹوں پر براجمان ہو گئے۔ گورچانی صاحب نے بھی یہی دائو لگانے کی کوشش کی ہے وہ جس مجمعے سے خطاب کر رہے تھے اس نے ان کا یہ وعدہ سن کر شیر شیر کے نعرے لگائے جس سے خیال ہوتا ہے کہ دائو کچھ لوگوں پر چل جائے گا لیکن سب پر چل جائے گا؟ یہ کہنا ابھی مشکل ہے لگتا تو نہیں۔ ٭٭٭٭٭شیخ رشید نے فرمایا ہے کہ عمران خاں جیت گئے تو راولپنڈی پر میرا قبضہ ہو گا۔ کیا اکیلے کا؟ تحریک انصاف کے اور لوگ بھی تو وہاں ہوں گے؟ شاید انہیں چائنہ کٹنگ کا ٹھیکہ دینے کا ارادہ ہے۔ ویسے شیخ صاحب اگر آپ کا نصب العین راولپنڈی پر قبضے کرنا ہی ہے تو اس کے لیے الیکشن لڑنے جیسا جوکھم اٹھانے کی کیا ضرورت ہے۔ سارے رجال غیب و شہود آپ کی پشت پر ہیں اور دنیا اس کا نظارہ کر چکی ہے۔ انہیں اشارہ کریں وہ راولپنڈی کو ویسے ہی آپ کا مقبوضہ بنا دیں گے اور وہ بھی بہت آسانی سے۔ لیکن آپ نے تو الیکشن کا جھمیلا مول لے لیا الیکشن میں جیتنا آپ کے لیے ایسا گھی ہے جو سیدھی انگلیوں سے نکلنے والا ہے نہ ٹیڑھی انگلیوں سے محکمہ زراعت آپ کا حامی و ناصر ہو!٭٭٭٭٭گزشتہ روز پی یو ایف جے کے زیر اہتمام ملک بھر میں یوم آزادی صحافت منایا گیا۔ بھولے بسرے ایشو ز پر دن منانا بھی ہماری روایت ہے۔ یوم جونا گڑھ، یوم کشمیر، یوم بحالی خلافت، وغیرہ وغیرہ گاھے گاھے باز خواں ایں قصہ (ہائے)پارینہ را٭٭٭٭٭ٹرانسپرنسی تنظیم کی اب خیر نہیں۔ چند روز پہلے اس نے اپنے حقائق نامے میں بتایا کہ کس طرح نیب کے حکام قانون کا اپنی مرضی سے اور غلط استعمال کر رہے ہیں۔ حقائق نامے میں واقعات کا حوالہ دیا گیا تھا۔ نیب اس پر برہم ہوا۔ کسی الزام کا جواب دینا تو ظاہر ہے غیر ضروری تھا اور اس نے یہ غیر ضروری کام نہیں کیا لیکن ٹرانسپرنسی کو انتباہات کی ایک فہرست ضرور جاری کر دی تمہارے اکائونٹ چیک کریں گے تمہارے اجازت نامے چیک کریں گے تمہاری رجسٹریشن چیک کریں گے۔ ٹرانسپرنسی کی تو سٹی ہی گم ہو گئی ہو گی۔