Sunday, 13 April 2025
    1. Home/
    2. Rauf Klasra/
    3. Aik Internet, Aik Phone Ka Kamal

    Aik Internet, Aik Phone Ka Kamal

    بس ایک انٹرنیٹ کنکشن اور ایک فون آپ کے پاس ہو تو گھر بیٹھے آپ پوری دنیا کو لوٹ سکتے ہیں۔ یہ نتیجہ ہے جو حالیہ اکنامسٹ میگزین کی رپورٹ میں دیا گیا ہے۔

    بتایا گیا ہے دنیا میں اس وقت سالانہ 500 ارب ڈالرز کا آن لائن فراڈ ہورہا ہے۔ پہلے آپ کو افریقہ کی شہزادیوں کی ای میل آتی تھیں کہ ہمارا خرانہ یا کروڑں ڈالرز کے بنک اکاونٹ کے لیے آپ کی مدد درکار ہے۔ آپ کو وہ ڈالرز ٹرانسفر کرنے کا جھانسہ دیتے تھے۔ اب وہ سب کچھ پرانا ہوچکا۔ اب نئی دنیا ہے اور نئے فراڈ اورفراڈیے۔

    چلیں عام آدمی کو چھوڑیں کہ وہ لالچ میں آن لائن فراڈ کا شکار ہورہا ہے۔ آپ امریکہ کسناس کے ایک چھوٹے سے بنک سی ای او کے بارے میں کیا کہیں گے جو امریکن بنکنگ ایسوسی ایشن کا بھی ممبر تھا۔ اسے سب کچھ پتہ تھا کہ آن لائن فراڈ کیسے ہوتے ہیں۔ وہ اپنے خاندان سے محبت کرنے والا پارٹ ٹائم ایک چرچ میں پادری بھی تھا۔

    وہ ایسا بندہ بھی نہیں تھا کہ کوئی غلط کام کرے۔ وہ اپنے تئیں ایک چلاک اور سمجھدار سرمایہ کار تھا جسے راتوں رات امیر بننے کی ضرورت بھی نہیں تھی۔ بلکہ وہ کرپٹو کرنسی کی تجارت کے زریعے بہت پیسہ بنا چکا تھا۔ لیکن اسے ایشیاء اور دیگر ملکوں سے اپنا پیسہ ٹرانسفر کرانے کے لیے مشکلات کا سامنا تھا اور اس کے لیے اس کچھ مزید کیش درکار تھا تاکہ وہ پیرورک کرکے اپنے کروڑں ڈالرز گھر منگوا سکے۔

    اس بنکرنے چھ ماہ میں ایک نامعلوم کرپٹو کرنسی اکاونٹ میں نہ صرف اپنی ساری سیونگ ٹرانسفر کر دیں بلکہ اپنی بیٹی کی یونیورسٹی داخلے کی فیس بھی جو الگ رکھی ہوئی تھی وہ بھی بھیج دی۔ وہ یہاں تک نہیں رکا بلکہ اس نے اپنے چرچ کے ریزور فنڈ کی رقم بھی اس نامعلوم کرپٹو اکاونٹ میں بھیج دی۔ ابھی فلم باقی تھے۔ جس بنک کا وہ سی ای او تھا اس کا بھی 47 ملین ڈالرز بھی اس نے اس نامعلوم اکاونٹ میں ٹرانسفر کیا تاکہ وہ ایشاء اور دیگر ملکوں سے اپنا فنڈ ٹرانسفر کرا سکے۔ یوں بنک نقصان میں جانے لگا اور 2023 میں وہ واحد بنک تھا جو امریکہ میں نقصان میں گیا۔

    جب ایف بی آئی نے ایکشن شروع کیا تو موصوف پر فراڈ اور دھوکے کے الزامات لگائے گئے۔

    وہ پھر یہ سب کچھ جان کر بھی ماننے کو تیار نہ تھا کہ اس کے ساتھ فراڈ ہوا تھا اور اس نے نہ صرف اپنی سیونگ، بیٹی کی یونیوسٹی فیس، چرچ کا فنڈ اور بنک کا 47 ملین ڈالرز ایک فراڈیے کے ہاتھوں ڈبو دیا تھا۔

    اس وقت وہ جیل میں ہے اور پتہ نہیں وہ فراڈیا کہاں عیاشی کررہا ہوں جس نے اس کو آن لائن اتنا یقین دلا دیا تھا کہ وہ اب ارب پتی بن چکا تھا بس اسے امریکہ فنڈز ٹرانسفر دستاویزات تیار کرانے کے لیے پچاس ملین ڈالرز کی ضرورت تھی۔ وہ بھیج دے تاکہ وہ ٹرانسفر دستاویزات تیار کرکے اسے امریکہ بھیج دے۔

    دنیا بھی کیا کیا دونوں "چالاک اور چ "لوگوں سے بھری پڑی ہے۔ اس وقت وہی موصوف امریکن جیل میں چوبیس سال کی سزا بھگت رہے ہیں۔ وہ ابھی بھی ماننے کو تیار نہیں ہے کہ اس کے ساتھ فراڈ ہوا ہے۔ اسے ابھی بھی لگتا ہے کہ اس کے اربوں باہر رکھے ہیں۔

    اندازہ کریں ظالموں نے اپنے ان وکٹم کو آن لائن لوٹنے آپریشن کا نام pig butchering رکھا ہوا تھا۔

    About Rauf Klasra

    Rauf Klasra is a Pakistani journalist and Urdu language columnist. He files stories for both the paper and television whereas his column appears in Urdu weekly Akhbr-e-Jahaan and Dunya newspaper. Rauf was earlier working with The News, International where he filed many investigative stories which made headlines.

    Check Also

    Pakistan Par Mumkina Dehshat Gardi Ke Saye

    By Qasim Imran