Tuesday, 22 April 2025
    1. Home/
    2. Rauf Klasra/
    3. Imran Khan, Malik Riaz Aur Al-Qadir Trust

    Imran Khan, Malik Riaz Aur Al-Qadir Trust

    کسی بھی ملک اور اس کی رعایا کا حکمران بننا یا بننے کی خواہش رکھنا ایک بہت بڑی خطرناک خواہش اور امتحان ہوتا ہے۔ گوتم بدھ سے ایک دفعہ پوچھا گیا تھا کہ انسان کا سب سے بڑا دشمن کون ہے تو جواب دیا تھا کہ انسان کی اپنی خواہشات۔

    دوسروں پر حاکم لگنے کی خواہش بھی تو تخت اور تختے پر لے جاتی ہے اور حکمرانی کا یہ تاج پہننے کے لیے ہزاروں سال سے انسان دوسروں کی جان لیتا بھی آیا ہے اور اپنی جان دیتا بھی آیا ہے۔

    ہزاروں سال پہلے بھی حکمران اور حکمرانی کے معیار بہت سخت تھے کہ ہمارے بادشاہ یا حکمران کو کتنا مالی اور اخلاقی طور پر ایماندار اور اس معاملے میں اپنی رعایا سے بہتر انسان ہونا چاہئے۔ یہی وجہ ہے جب رومن جنرل سیزر کی بیوی پر ایک کیس بنا تھا تو ٹرائل کے دوران اس وقت سے ایک مشہور جملہ آج تک دہرایا جاتا ہے کہ

    Caesar's wife must be above suspicion

    کہ بادشاہ یا پبلک فگر سے جڑے لوگوں بارے تھوڑی سی بدگمانی بھی نہیں ہونی چائیے کیونکہ اس سے عوام کا اعتماد بادشاہ پر سے کم ہوجاتا ہے۔

    اسلامی تاریخ میں ہم اکثر خلیفہ وقت حضرت عمر کا حوالہ دیتے ہیں جب ان سے کرتے کا سوال پوچھ لیا گیا تھا۔

    جب آپ بادشاہ بنتے ہیں تو پھر اپنے کردار سے عوام پر حکومت کرتے ہیں۔ پھر یہ نہیں کہتے کہ اگر ہم نے کرپشن کی ہے تو کیا ہوا دوسروں نے بھی تو کی ہے۔ ہم نے القادر ٹرسٹ میں ملک ریاض سے چار سو کنال مفت زمین لی اور اٹھائیس کروڑ روپے کیش لے لیا تو کیا ہوا نواز شریف اور زرداری بھی تو اس ملک ریاض سے پیسہ لیتے رہے ہیں اور ملک ریاض تو سب کو کانا کرتا آیا ہے۔

    بھائی آپ کو علم تھا کہ ملک ریاض سب کو کانا کرتا ہے تو آپ نے تو زیادہ احتیاط کرنی تھی تاکہ آپ کے دشمن فائدہ نہ اٹھا سکیں۔ آپ نے تو Holier than Pope کی پوزیشن لے رکھی تھی کہ میرے علاوہ ملک ریاض نے سب کو کانا اور کرپٹ کر رکھا ہے۔

    آپ تو وزیر اعظم تھے آپ ایک چھوڑیں دس القادر بنانے کا حکم دیتے نہ کہ ایک ایسے پراپرٹی ٹائیکون سے کروڑں روپے کی فیور لیتے جس کے خلاف آپ خود جلسوں اور ٹی وی شوز میں تقریریں کرتے تھے کہ وہ جرنیلوں، صحافیوں، میڈیا مالکان سے لے کر بیوروکریسی، سیاستدانوں تک سب کو کرپٹ اور کانا کرتا ہے۔ مطلب آپ کو غصہ یہ تھا کہ وہ دوسروں پر خرچ کر رہا ہے تو آپ کو مال کیوں نہیں کھلا رہا؟ جب اس نے آپ کو کھلانا شروع کر دیا تو سب ٹھیک ہوگیا؟

    باقی خان صاحب آپ فکر نہ کریں اس قوم کا مسئلہ نہ ایمانداری ہے اور نہ ہی نیک اور اچھی لیڈرشپ ہے۔ اس قوم کا مسئلہ اپنا اپنا لیڈر ہے۔ یہ قوم پسند کے لیڈروں میں بٹی ہوئی ہے۔ ہمارا لیڈر اچھا اور آپ کا لیٹرا برا ہے۔ آپ کا فین کلب آپ کا دفاع کرے گا اور آپ کو معصوم سمجھے گا بلکہ اس سزا سے آپ کے ووٹ کم ہونے کی بجائے بڑھ جائیں گے۔

    وہی سیزر والی بات اگر ہمیں سمجھ آئے کہ حکمران کیسا ہونا چاہئے۔۔ ایسا ہونا چاہئے کہ سیزر کو چھوڑیں، اس کی بیوی تک بھی کوئی شک نہ کرے کہ وہ کوئی غلط کام کرسکتی ہے۔

    یہاں تو سب کو اکیلا ملک ریاض ہی کانا کر دیتا ہے چاہے سول ملٹری بیوروکریسی ہو، صحافی اینکرز یا افسر یا سیاستدان ہوں۔ خان صاحب یا آپ ملک چلا لیتے یا پھر ملک ریاض کے دیے گئے مال سے ٹرسٹ چلوا لیتے۔ آپ نے ملک ریاض کے پیسوں سے ٹرسٹ چلانا ہی مناسب سمجھا۔

    About Rauf Klasra

    Rauf Klasra is a Pakistani journalist and Urdu language columnist. He files stories for both the paper and television whereas his column appears in Urdu weekly Akhbr-e-Jahaan and Dunya newspaper. Rauf was earlier working with The News, International where he filed many investigative stories which made headlines.

    Check Also

    Pakistan Par Mumkina Dehshat Gardi Ke Saye

    By Qasim Imran