پاکستان میں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت بہت سے منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں۔ ان میں کچھ منصوبے پنجاب کے حصے میں آئے ہیں۔ انہی منصوبوں میں سے ایک علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی فیصل آباد منصوبہ ہے جس کا آغازوزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکے ہاتھوں ہو چکا ہے۔ اس سلسلے میں سپیشل اکنامک زون کی تعمیر کا باضابطہ آغاز کر دیا گیا ہے۔
علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی فیصل آباد سی پیک فریم ورک کے تحت ڈویلپ کئے جانے والے تین ترجیحی سپیشل اکنامک زونز میں سے ایک ہے۔ یہ سپیشل اکنامک زون 4000 ایکڑ رقبے پر تعمیر کیا جا رہا ہے جو انتہائی اسٹریٹجک اہمیت کے حامل موٹر وے ایم فور پر ساہیاں والا انٹرچینج کے قریب واقع ہے۔ اس خصوصی اقتصادی زون میں مین بلیوارڈ، داخلی دروازہ اور باونڈری وال کی تعمیر دسمبر 2019 میں شروع ہو چکی ہے اور 6 ماہ کی مدت میں مکمل ہو گی۔ اپنے شاندار محل وقوع، بہترین انفراسٹرکچر اور انتہائی ماہر پیشہ ور ٹیم کی بدولت علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی فیصل آباد مینوفیکچرنگ کے شعبے میں سرمایہ کاری کے خواہشمند چینی اور مقامی سرمایہ کاروں کا پہلا انتخاب ہے۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ فیڈمک 8500 ایکڑ اراضی کے ساتھ پاکستان میں سب سے بڑا خصوصی اقتصادی زون ہے۔
صنعتوں کیلئے انتہائی معاون انفراسٹرکچر اور بہترین ون ونڈو سروس سنٹرکی وجہ سے ایم 3 انڈسٹریل سٹی نجی چینی سرمایہ کار کمپنیوں کی خصوصی توجہ کا مرکز ہے اور 22 سے زائد چینی کمپنیاں اس میں سرمایہ کاری کر چکی ہیں۔ چیئرمین فیڈمک نے کہا کہ علامہ انڈسٹریل سٹی ساہیاں والا انٹرچینج، فیصل آباد میں ایم تھری انڈسٹریل سٹی کے بالمقابل قائم کیا جا رہا ہے۔ اس علاقہ میں بڑی تعداد میں ہنر مند اور نیم ہنر مند ورک فورس دستیاب ہے اور یہ موٹروے ایم -4 کے ذریعے ملک بھر سے منسلک ہے اور یہاں سے تیار مال کی سپلائی کیلئے تمام بڑی منڈیاں پونے دو گھنٹے کی مسافت پر واقع ہیں جو اس کی اہمیت کو دو چند کر دیتا ہے۔
ایم۔ 3 انڈسٹریل سٹی فیصل آباد 4500 ایکڑ پر محیط فیڈمک کا ایک اورشاندار منصوبہ ہے جہاں گذشتہ 2 برس میں 1.8 بلین ڈالر کی غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ مقامی سرمایہ کاری بھی ہو چکی ہے جن میں کوکا کولا، ہنڈائی، رینالٹ، حیات کیمیا، ڈائیوو، ٹریٹ جے وی، ڈلی جے ڈبلیو، ٹائم سرامکس، اورینٹ، غنی گروپ، برائٹو پینٹس جیسے بڑے برانڈز بھی شامل ہیں۔ موٹر وے ایم 4، جہاں علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی واقع ہے، جنوب میں کراچی پورٹ اور ڈیپ سی پورٹ گوادر اور شمال میں اسلام آباد، پشاور چین، افغانستان اور وسط ایشیائی ریاستوں سے منسلک ہے۔ علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی بجلی اور گیس کی فراہمی کیلئے وفاقی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور انڈسٹریل سٹی میں ٹرنک روڈ پر تعمیراتی سرگرمیاں شروع کرنے والی صنعتوں کو فوری طور پر بجلی اور گیس فراہم کر دی جائے گی۔
فیصل آباد انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی (فیڈمک) کی طرف سے قائم کئے گئے خصوصی اکنامک زونز اور میگا پراجیکٹ پاکستان میں نئے صنعتی انقلاب کا آغاز ثابت ہوں گے۔ علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی کے حوالے سے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل ہو رہی ہے۔ یہاں ابتک مجموعی طور پر 357 ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کار ی ہو چکی ہے۔ اس خصوصی اقتصادی زون میں سرمایہ کاروں کو 10 سال تک انکم ٹیکس کی چھوٹ حاصل ہو گی اور درآمد کی گئی مشینری پر کوئی ٹیکس نہیں لیا جائے گا۔
اس طرح کے منصوبوں سے جہاں بے روزگاری اور مہنگائی میں کمی واقع ہوتی ہے وہاں ملک بھی ترقی کے زینہ پر گامزن ہوتا ہے۔ پنجاب کی اقتصادی ترقی کیلئے وزیر اعلیٰ دن رات کوشاں ہیں۔ اسی سلسلے میں انہوں نے صوبے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام پر 6 ماہ کے دوران ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا جس پر انہیں بتایا گیا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کا مجموعی حجم 350 ارب روپے ہے جس میں 42 ارب روپے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت منصوبوں کیلئے رکھے گئے ہیں۔ امسال جنوری میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 183 ارب روپے جاری کیے جا چکے ہیں اورصوبائی محکمے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت مختلف منصوبوں پر 106 ارب روپے استعمال کر چکے ہیں۔ محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کی جانب سے گزشتہ 45 روز میں 85 سکیموں کی منظوری دی جا چکی ہے۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں کیلئے جاری ہونے والے فنڈز کا بروقت استعمال یقینی بنایا جائے اور فنڈز کے بروقت استعمال کو یقینی بنانے کیلئے مانیٹرنگ کا موثر نظام ضروری ہے۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت مقررکردہ اہداف کو ہر صورت حاصل کیا جائے گا۔ اہداف پورا نہ کرنے والے محکموں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ مجھے کاغذی کارروائی نہیں، عملی اقدامات چاہئیں۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر پنجاب بھر میں سرکاری نرخوں پر آٹے کے تھیلوں کی فراہمی تسلسل کے ساتھ جاری ہے۔ پنجاب کے شہروں اور تحصیلوں میں سرکاری نرخوں پرآٹے کے تھیلوں کی فراہمی کیلئے 484سیل پوائنٹس قائم کردیئے گئے ہیں جبکہ پنجاب کے مختلف شہروں اور تحصیلوں میں 207مقامات پر ٹرکوں کے ذریعے بھی سرکاری نرخ پر آٹے کے تھیلوں کی فروخت جاری ہے۔
کچھ شکست خوردہ عناصر جنہوں نے اپنے دور میں نہ خود عوامی فلاح و بہبود کا کام کیا اور نہ ہی وہ کسی اور کو کرنے دیتے ہیں، موجودہ پنجاب حکومت اور وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے خلاف بھی سازشوں میں مصروف ہیں۔ کبھی آٹے کا بحران تو کبھی مہنگائی کا شور مچا کر عوام کو حکومت سے متنفر کرنے کی کوشش کرنے میں لگے رہتے ہیں۔ مگر یہ حقیقت ہے کہ عثمان بزدار خاموشی سے ان ناعاقبت اندیشوں کی طرف توجہ دیئے بغیر عوام کی فلاح و بہبود میں مگن ہیں۔ کبھی ان کے خلاف عدم اعتماد کا شور مچایا جاتا ہے تو کبھی کسی اتحادی جماعت کی بلیک میلنگ کا۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ پنجاب میں حکومت اتحادی جماعتیں نہ صرف متحد ہیں بلکہ مل جل کرصوبے کا انتظام با احسن چلا رہی ہیں۔ ابھی گزشتہ روز ہی مسلم لیگ ق کے صدر چودھری شجاعت حسین نے پنجاب حکومت کو اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ہم ہر حال میں پنجاب اور مرکزی حکومت کے ساتھ ہیں لہذا عثمان بزدار بلا خوف وخطر عوامی بھلائی کے کاموں پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں۔